’بالی وڈ کا تجربہ اچھا رہا، مجھے بہت پذیرائی ملی‘
پاکستان کے معروف پاپ گلوکار عاطف اسلم نے کہا ہے کہ بھارت کے چند گلوکاروں نے ان کی جو مخالفت کی ہے اسے خود انڈیا کے عوام نے ناپسند کیا ہے۔ یہ بات انہوں نے بی بی سی کو ایک خصوصی انٹرویو میں کہی۔
ممبئی حملوں کے بعد انڈیا میں پرفارمنس کرنے والے پاکستانی فنکاروں کو بعض حلقے تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں اور عاطف اسلم ان پاکستانی فنکاروں میں سے ایک ہیں جو اس تنقید کی زد میں آئے۔
عاطف اسلم نے کہا کہ جب انڈیا کے سنگر یہ کہتے ہیں کہ میں کیوں گاتا ہوں تو مجھے اچھا لگتا ہے میں اسے اپنے لیے ایک اعزاز سمجھتا ہوں کیونکہ کوئی اچھا گائے گا تب ہی تو دوسرے اس پر بات کریں گے۔
عاطف اسلم نے کہا کہ ہندوستانی فنکاروں ابھیجیت، کیلاش یا سنیدی چوہان کی قسمت میں جو لکھا ہے وہ انہیں مل کر رہے گا اسی طرح جو میری قسمت کا ہے وہ میرا ہے اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ میرے پرستار میرے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ کسی کتاب میں نہیں لکھا کہ جو کسی سے سیکھتا نہیں وہ گا نہیں سکتا۔ میں نے کسی سے نہیں سیکھا اور گاتا ہوں۔ اللہ نے جس کاجتنا رزق اس کے نام لکھا ہے وہ اسے مل کررہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بالی ووڈ کا تجربہ ان کے لیے بہت اچھا رہا ہے، ’ اور جو پذیرائی مجھے وہاں ملی اس کا میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا‘۔ عاطف نے کہا کہ ان کا پہلا گانا ’عادت‘ انٹرنیٹ سے اتنا زیادہ ڈاؤن لوڈ ہوا کہ اس کی مثال نہیں ملتی۔
انڈین فلساز ہدایت کار مہیش بھٹ نے پہلا گانا ’وہ لمحے‘ ریکارڈ کیاتھا۔ عاطف نے کہا کہ ان کے دوست بھارتی اداکار جان ابراہم نے انہیں بتایا کہ جب وہ بپاشا باسو کے ہمراہ لانگ ڈرائیو پر جاتے تھے تو ان کا گان’وہ لمح‘ سنا کرتے تھے۔
عاطف نے کہا کہ ان کی اب بھی جان ابراہم سے ٹیلی فون پربات ہوتی رہتی ہے لیکن دونوں مصروف رہتے ہیں اس لیے زیادہ بات نہیں ہوپاتی۔
اپنی البم جل پری کی ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا موریشس کے ساحل سمندر پر انہیں اس البم کا خیال آیا ان کے بقول انہوں نے سمندر میں جل پری کو دیکھا تو اس پر گانا لکھ دیا’وہ آکر چلی گئی تھی،انتظار ہی تو محبت ہوتی ہے اور ضروری نہیں جو اچھا لگے وہ مل بھی جائے‘۔
انہو ں نے کہا کہ’محبت میرے لیے کوئی کھیل ہے نہ محض ایک تعلق بلکہ یہ بہت آگے کی چیز ہے۔ میں ڈرتا ہوں کہ مجھ سے کسی کادل نہ ٹوٹ جائے،ابھی میری زندگی میں کوئی نہیں آیا اور اگر کوئی آیا تو سب کو بتا دوں گا۔ میں اپنی سالگرہ پر سب سے زیادہ اپنے پرستاروں کو یاد کرتا ہوں‘۔
عاطف اسلم نے بتایا کہ ان کے فیورٹ اداکار نصیر الدین شاہ،عامر خان اور شاہ رخ خان ہیں جبکہ خواتین میں سشمیتا سین اور زینت امان انہیں سب سے زیادہ پسند ہیں۔
عاطف نے کہا وہ چار بھائیوں میں سب سے چھوٹے ہیں اور انہیں بچپن میں اپنے والد سے مار بھی پڑتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ کرکٹر بننا چاہتے تھے اور انڈر 19 ٹیم میں وہ سلیکٹ بھی ہوگئے تھے لیکن قدرت کو ان کا سنگر بننا پسند تھا۔
انہوں نے کہا کہ جھوٹ اوربناوٹی لوگ انہیں برے لگتے ہیں اور عوام کے لیے ان کا پیغام ہے کہ خوش رہیں، مزے کریں، عیاشی کریں کسی کے بارے میں مت سوچیں جو اچھا لگتا ہے وہ کریں بس آپ کے کسی فعل سے کسی دوسرے انسان کو تکلیف نہیں ہونی چاہیے۔