اب بکرا منڈی جا کر کئی گھنٹوں کی محنت کرنے کے بجائے صرف چند منٹوں میں انٹرنیٹ پر مطلوبہ اور پسندیدہ جانور بک کرسکتے ہیں۔

پاکستان میں جہاں دیگر اشیاء کی آن لائن خریداری میں اضافہ ہو رہا ہے وہاں قربانی کے جانوروں کی خریداری میں بھی گزشتہ دو برسوں میں اضافہ ہوا ہے اور اب کئی کمپنیاں اس بزنس سے جڑ گئی ہیں۔

پاکستان میں ای بکرا ڈاٹ کام نامی کمپنی نے اسلام آباد سے قربانی کے جانور آن لائن فروخت کرنے کی ابتدا کی اور اسی کاروبار میں مزید کئی کمپنیاں شامل ہوچکی ہیں۔

قربانی آن لائن نامی ویب سائٹ کے اہلکار افتخار حسین کا کہنا تھا کہ جب دو ہزار چھ میں انہوں نے یہ کاروبار شروع کیا تو لوگوں میں اس کے بارے میں اتنی آگاہی نہیں تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس کی بھرپور تشہیر کی جس کے بعد فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔ وہ سال بھر آن لائن جانور فروخت کرتے ہیں مگر عید پر اس کی مانگ میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ عید پر تین ہزار چھوٹے بڑے جانور فروخت ہوئے تھے۔ اب ان کو امید ہے کہ اس سال یہ تعداد دگنی ہوجائے گی کیونکہ کراچی میں حالیہ ہنگامہ آرائی کی وجہ سے لوگوں نے آن لائن خریداری کو اولیت دی ہے۔

قربانی آن لائن نے آن لائن قربانی کے حوالے سے مفتی تقی عثمانی کا فتویٰ بھی شائع کیا ہوا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ انٹرنیٹ کے ذریعے قربانی کے جانور کی خریداری جائز ہے۔

بکرا آن لائن ویب سائٹ قربانی کے جانور کی خریداری کے ساتھ تفریح کے مواقع بھی فراہم کرتی ہے۔ اس ویب سائٹ پر عید کارڈ، گیمز بھی موجود ہیں۔ اور لوگ اپنے بکروں کی تصاویر بھی اپ لوڈ کرسکتے ہیں۔

یہی ویب سائٹ قصائی کی سہولت بھی فراہم کرتی ہے۔ اس حوالے سے خریدار سے یہ معلوم کیا جاتا ہے کہ وہ عید کے کس روز قربانی کرنا چاہتے ہیں اور کس قسم کا جانور ذبح کرنا ہے اور ساتھ میں رابطہ نمبر اور ایڈریس بھی طلب کیا جاتا ہے۔

بکرا منڈی کی طرح انٹرنیٹ پر بھی بکرے اور گائے کی خریداری کے دو طریقہ کار ہیں۔ ایک وزن کے حساب سے اور دوسرا جس میں بکرے بیچنے والا اپنا من پسند قیمت کا مطالبہ کرتا ہے۔ جبکہ گھر تک پہنچانے کا انتظام کچھ کمپنیاں مفت تو کچھ ادائیگی پر کرتی ہیں۔

ادائیگی کے طریقۂ کار کے بارے میں قربانی آن لائن کے اہلکار افتخار حسین بتاتے ہیں کہ پاکستان میں کوئی جانور خریدتا ہے تو اس کی ترسیل کے وقت ادائیگی وصول کی جاتی ہے۔ لیکن اگر کوئی بیرون ملک سے خریداری کر رہا ہے تو وہ کریڈٹ کارڈ کے ذریعے ادائیگی کرسکتا ہے۔

اگر خریدار یہ جانور رشتے دار یا کسی خیراتی ادارے کو دینا چاہتے ہیں تو ویب سائٹس اس کی بھی یقین دہانی کراتی ہیں کہ جانور مطلوبہ جگہ پہنچادیا جائے گا۔ کچھ ویب سائٹ یہ بھی پیشکش کرتی ہیں کہ وہ خود اس کو ذبح کر کے گوشت مستحقین میں تقسیم کردیں گے۔

قربانی آن لائن کا کہنا ہے کہ زندہ بکرے سے لیکر اس کو ذبح کرنے کی بھی تصاویر لی جاتی ہیں تاکہ خریدار کا اعتماد حاصل کیا جاسکے۔

ان ویب سائٹس پر جانوروں کے فراہم کیے گئے نرخ حتمی ہیں اور کسی قسم کی کمی بیشی نہیں ہوسکتی۔

کراچی، اسلام آباد، راولپنڈی کے علاوہ خلیجی ریاستوں اور امریکہ میں بھی یہ جانور آن لائن فروخت کیے جا رہے ہیں۔

مائی قربانی ڈاٹ کام کی طرف سے خریدار کو یہ پیشکش کی گئی ہے کہ وہ جس شہر میں چاہیں قربانی کرسکتے ہیں، وہاں تک جانور کی رسائی اس کمپنی کی ذمے داری ہے۔

ویب سائٹوں کی جانب سے جانور کی تصویر یا ویڈیو خریدار کو فراہم کی جاتی ہے تاکہ وہ تسلی کرلیں اگر ایک جانور کو دو خریدار پسند کرلیتے ہیں تو اولیت اس کو دی جاتی ہے جس نے پہلے رجوع کیا ہو۔